ایک کلاسیکل اردو غزل Ø+اضرِ خدمت ہے۔

میرا اس دلبرِ بے مہر پہ قرباں ہونا
یاس و امید کا ہے دست و گریباں ہونا

کاٹ کر سر کو مرے ساتھ ہی اف اف کرنا
"ہائے اس زود پشیماں کا پشیماں ہونا"

مجھ کو ڈر ہے کہ کہیں جرم نہ ثابت کر دے
تیری چوکھٹ سے عیاں خونِ شہیداں ہونا

گرچہ دشوار ہوا درد کا سہنا اے دوست
لیکن آسان نہیں منت کشِ درباں ہونا

دوستو مصØ+فِ رخ Ú©ÛŒ جو تلاوت ہو نصیب
سب Ú©Ùˆ باور ہو میرا صاØ+بِ ایماں ہونا

صبر کر کاتبِ قدرت نے لکھا تھا انور
زلفِ جاناں Ú©ÛŒ طرØ+ تیرا پریشاں ہونا

مولوی نور الدین انور